اُس نے چاہا تھا مجھے پر ٹوٹ کر چاہا نہ تھا

Poet: Azra Naz By: Azra Naz, Reading UK

اُس نے چاہا تھا مجھے پر ٹوٹ کر چاہا نہ تھا
مجھ میں کھو کر بھی وہ اپنے آپ کو بھوُلا نہ تھا

دو قدم چل کر ہمارے راستے ہوں گے جدا
یوں بھی ہوجاۓ گا ہم نے یہ کبھی سوچا نہ تھا

آج پھر مارا گیا تھا اِک غریبِ بے وطن
شہر میں اُس قتل کا لیکن کویٔ چرچا نہ تھا

بات آکے رُک گیٔ تھی سب کی سب اِک پرکھ پر
بس وہی مخلص لگا جس کو کبھی پرکھا نہ تھا

کل تو ہم ہی آپ کی پہچان تھے مت بھولیۓ
اِس طرح نہ دیکھیۓ جیسے کبھی دیکھا نہ تھا

ایک مدت سے مری آ نکھوں میں ساون قید تھا
جس طرح اب ٹوٹ کے برسا ،کبھی برسا نہ تھا

میں نے چاہا جِس کو عذراؔ برف کا اِنساں تھا وہ
اُس کے دِل میں پیار کا شعلہ کبھی بھڑکا نہ تھا
 

Rate it:
Views: 1006
07 Dec, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL