Add Poetry

اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے

Poet: Aisha Baig Aashi By: Aisha Baig Aashi, karachi

اُٹھا کے راکھ سے ذرّہ، ستارہ کر کے دیکھیں گے
فلک، دریائے حیرت کا کنارہ کر کے دیکھیں گے

کسی دن، آگ کے شعلے سے بادل کو بنائیں گے
کسی دن، برف گالے کو شرارہ کر کے دیکھیں گے

کوئی پل، خواب جگنو روک لیں گے اپنی مٹھی میں
کوئی پل، روشنی کو استعارہ کر کے دیکھیں گے

کبھی، خاموش لمحوں میں کریں گے گفتگو جذبے
کبھی، گویا رُتوں میں حرف اشارہ کر کے دیکھیں گے

تمہارے نام ، کچھ پل کر کے صدیوں کا سکوں پایا
تمہارے نام، جیون اب تو سارا کر کے دیکھیں گے

سنو! ہم کر چکے بیعت، جنوں کو کر چکے مرشد
سنو! کس نے کہا ہم، استخارہ کر کے دیکھیں گے

ترے احساس، میں ضم ہو گیا احساس عاشی کا
ترے احساس کو خوشبو کا دھارا کر کے دیکھیں گے
 

Rate it:
Views: 336
20 Mar, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets