Add Poetry

اِک سراب جیسے ہو

Poet: رشِید حسرت By: رشِید حسرت, کوئٹہ

ایک چہرہ، (گلاب جیسے ہو)
ابر میں ماہتاب جیسے ہو

دِل کو ایسے سزائیں دیتا ہے
روز، روزِ حِساب جیسے ہو

میں ہُؤا اُس کے تابعِ فرماں
وہ مِرا اِنتخاب جیسے ہو

ایک صُورت گُماں میں لِپٹی ہُوئی
دشت میں اِک سراب جیسے ہو

ایسے دِن رات پڑھتا رہتا ہُوں
اُس کا چہرہ کِتاب جیسے ہو

وہ مِرے نام کی ہُؤا پہچاں
میرا لُبِّ لُباب جیسے ہو

یاد حسرتؔ کِسی کی پھیکی پڑی
کوئی دُھندلا سا خواب جیسے ہو


 

Rate it:
Views: 196
10 Nov, 2022
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets