ہزار چہرے دیکھے پرتم سا چہرہ نہ دیکھا
یوں برسوںسے مرجھا ہوا چہرہ نہ دیکھا
چہرے پر چمکتی دمکتی آنکھیں بہت بولتی ہیں
پلکھوں پرآنسوؤں کے قطرے چھوڑتی ہیں
بے چین نگاہیں عجیب سا پیغام دیتی ہیں
اک نگاہ دیکھ کر ہمیں بھی تڑپا دیتی ہیں
کسی کے بچھڑنے پر عجیب سی کیفیت رکھتی ہیں
کسی کے ملنے پر رنگ و نورکی روشنی بکھیرتی ہیں
اے ریاض! آنکھیں بھی بہت کچھ بولتی ہیں
پڑھنے والی نگاہیں آنکھ کی زبان سمجھ لیتی ہیں