Add Poetry

اٹھا کے ہاتھ میں کشکول التجاؤں کا

Poet: Hafiz Bashir Azad By: Uzma Ahmad, Lahore

اٹھا کے ہاتھ میں کشکول التجاؤں کا
گلی گلی میں نہ میلہ لگا صداؤں کا

مقدروں کے دریچے عمل سے کھلتے ہیں
نہیں یہ کام مناجات کا دعاؤں کا

ہمیں قبول ہیں بجتی ہوئی یہ زنجیریں
مگر جواز بھی کوئی تو ہو سزاؤں کا

کواڑ بجنے لگے اک دیا جلانے سے
بڑا شدید تھا رد عمل ہواؤں کا

وفا کی داد کسی بھی طرف سے جب نہ ملے
تو ٹوٹ جاتا ہے خود رابطہ وفاؤں کا

جگر کی بات بھی آزاد کر سلیقے سے
یہ وقت اور زمانہ نہیں اداؤں کا

Rate it:
Views: 418
19 Oct, 2009
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets