اپنوں سے کوئی (مختصر ترمیم کے بعد دوبارہ ارسال کی گئی ہے)
Poet: UA By: UA, Lahoreاپنوں سے کوئی بات چھپایا نہیں کرتے
غم سہہ کے اپنی جان جلایا نہیں کرتے
تم نے کہا تھا تم مجھے سب کچھ بتاؤ گے
لیکن مجھے تم کچھ بھی بتایا نہیں کرتے
کس کا خیال چین سے رہنے نہیں دیتا
کس کے خواب نیند میں آیا نہیں کرتے
جس کی یادوں میں تم کھوئے رہتے ہو
اس کو بھی اپنا راز داں بنایا نہیں کرتے
ہم سے کہو کیا غم تمہیں گھلائے جاتا ہے
خاموش رہ کے خود پہ ستم ڈھایا نہیں کرتے
اس درجہ احتیاظ میں محتاط رہتے ہیں
خود کو بھی اپنا محرماں بنایا نہیں کرتے
ہم کیسے اس مکان کے مہمان کہلائیں
جس کے مکین ہم کو بلایا نہیں کرتے
اپنا ہی آئینہ ہمیں تسلیم نہ کرے
ایسا بھی اپنا حال بنایا نہیں کرتے
عظمٰی جو میرا گھر بسانا چاہتے ہیں وہ
خود اپنا گھر بھی آپ بسایا نہیں کرتے
More General Poetry






