اپنی آنکھوں میں تیرے خواب سجائیں گے
بن کے تعبیر تیری زندگی میں آئیں گے
تم حقیقت کو آیسے نہیں سمجھو گے
تمہیں افسانوں کی زبانی سمجھائیں گے
خود بخود میری زندگی میں چلے آؤ ورنہ
تیری نیندوں تیرے خوابوں میں آجائیں گے
میرا دامن چھڑا کے جانے کا سوچا جو کبھی
جیتے جی جاں سے میری جان گزر جائیں گے
اب کِسی اور ٹھکانے کی جستجو کے لئے
نہ سمجھنا تیری راہوں سے نِکل جائیں گے
خاک ہو جائیں گے لیکن فنا نہیں ہونگے
خاکداں سے ہی نئے گلستاں بنائیں گے
تمہیں پانا ذرا محال تھا لیکن عظمٰی
پالیا ہے تو کبھی چھوڑ کے نہ جائیں گے