اپنی اداؤں سےدل گرفتار کرتا ہے
جب کرتا ہے نگاہوں سےوار کرتاہے
اس ظالم کی ہراک ادا قاتلانہ ہے
ایک دن میں قتل ہزار بارکرتا ہے
میں تو کبوتر کی طرح سہم جاتاہوں
جب بلی کی طرح میراشکار کرتا ہے
جب بھی مجھے اس کا خیال آتا ہے
ہربار وہ مجھےطالب دیدار کرتا ہے
کبھی ملا تو پوچھوں گا اس سے
کیا ایسا کوئی یار سےیار کرتا ہے