اپنی بات کرتے ہیں
اسکی بات کرتے ہیں
کرنے پہ جو آئیں تو
سبکی بات کرتے ہیں
اور کبھی کچھ کہے بِنا
دن سے رات کرتے ہیں
دل سے قدردانوں کو
تسلیمات کرتے ہیں
باتوں باتوں میں اکثر
ایسی بات کرتے ہیں
کبھی کبھی حیران کن
کمالات کرتے ہیں
غزلوں کے سانچے میں
بیاں جذبات کرتے ہیں
لفظوں میں نہاں اکثر
اپنی ذات کرتے ہیں
عظمٰی اپنے آپ سے
ہم ایسے بات کرتے ہیں