اپنی تنہائیوں کے غار میں ہوں
Poet: افضل الہ آبادی By: ساجد ہمید, Rawalpindiاپنی تنہائیوں کے غار میں ہوں
ایسا لگتا ہے میں مزار میں ہوں
تو نے پوچھا کبھی نہ حال مرا
مدتوں سے ترے دیار میں ہوں
تیری خوشبو ہے میری سانسوں میں
جب سے میں تیری رہ گزار میں ہوں
مجھ پہ اپنا ہے اختیار کہاں
میں تو بس تیرے اختیار میں ہوں
مجھ کو منزل سے آشنا کر دے
میں تری راہ کے غبار میں ہوں
جب سے تیری نگاہ لطف اٹھی
چاند تاروں کی میں قطار میں ہوں
مجھ کو دنیا سے کیا غرض افضلؔ
میں تو ڈوبا خیال یار میں ہوں
More Sad Poetry






