اپنی تنہائیوں کے غار میں ہوں

Poet: افضل الہ آبادی By: ساجد ہمید, Rawalpindi

اپنی تنہائیوں کے غار میں ہوں
ایسا لگتا ہے میں مزار میں ہوں

تو نے پوچھا کبھی نہ حال مرا
مدتوں سے ترے دیار میں ہوں

تیری خوشبو ہے میری سانسوں میں
جب سے میں تیری رہ گزار میں ہوں

مجھ پہ اپنا ہے اختیار کہاں
میں تو بس تیرے اختیار میں ہوں

مجھ کو منزل سے آشنا کر دے
میں تری راہ کے غبار میں ہوں

جب سے تیری نگاہ لطف اٹھی
چاند تاروں کی میں قطار میں ہوں

مجھ کو دنیا سے کیا غرض افضلؔ
میں تو ڈوبا خیال یار میں ہوں

Rate it:
Views: 678
07 Feb, 2022