اپنی خواہش تو رہی ہے کہ سہارا بنتا

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلا

اپنی خواہش تو رہی ہے کہ سہارا بنتا
تیری دنیا میں کوئی دوست ہمارا بنتا

پھر تمہیں ہوتی مری قدر زمانے بھر میں
ایک محبوب کوئی تم سے تمہارا بنتا

دیکھتی رہتی ہوں گَردُوں پہ ستاروں کی طرف
کاش اک میرے مقدر کا ستارا بنتا

دور تک موج نے آوارہ کیا ہے مجھ کو
اب کوئی میرے لیے پختہ کنارہ بنتا

میری قسمت میں ترا پیار جو شامل ہوتا
اور اک تاج محل آج دوبارہ بنتا

لوگ بھی دیکھتے چاہت کی کرشمہ سازی
عشق میں حُسنِ محبت کا نظارہ بنتا

میں بھی تعمیر کروں اپنے لیے کٹیا کوئی
وشمہ اشکوں کا کہیں آج تو گارا بنتا

Rate it:
Views: 259
01 May, 2023
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL