شعر ڈھلتے تھے جہاں، نغمے بکھرتے تھے جہاں وہ شبستانِ عروسِ شاعری چھوڑ آئے ہم ناز ہے اقبال ہم کو اپنے اِس احساس پر خود چلے آئے مگر اپنی کمی چھوڑ آئے ہم