اپنی ہر بات زمانے سے چھپانی پڑی تھی
Poet: Mumtaz ghormani By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKIاپنی ہر بات زمانے سے چھپانی پڑی تھی
پھر بھی جس آنکھ میں دیکھا تو کہانی پڑی تھی
میں نے کچھ رنگ چرائے تھے کسی تتلی کے
اور پھر عمر حفاظت میں بتانی پڑی تھی
کل کسی عشق کے بیمار پہ دم کرنا تھا
پیر_کامل کو غزل میری سنانی پڑی تھی
کوچۂ عشق سے ناکام پلٹنے والے
تو نے دیکھا تھا وہاں میری جوانی پڑی تھی
دل نہ سہہ پایا کسی اور سے قربت اسکی
مجھ کو دیوار سے تصویر ہٹانی پڑی تھی
میں بہت جلد بڑھاپے میں چلا آیا تھا
بن ترے عمر کی رفتار بڑھانی پڑی تھی
More Sad Poetry






