اپنے ارادے پہ جب میں ڈٹ گیا
Poet: Ali Rasikh By: Kashif, Rawal pindiاپنے ارادے پہ جب میں ڈٹ گیا
ہر پتھر میرے راستے سے ہٹ گیا
ہر ٹکرے پہ تیرا ہی نام کندہ تھا
دل اگرچہ ہزار ٹکروں میں بٹ گیا
وہ میری بےخودی تھی، یہ خودداری
تیرے کوچے تک آیا، آ کر پلٹ گیا
ہجرکی اک شب تھی صدیوں پہ محیط
وصل کا مختصر لمحہ کچھ اور سمٹ گیا
چند لمحوں کا سہی اس نے ساتھ تو دیا
چلو کچھ وقت تو راسخ اچھا کٹ گیا
More General Poetry







