Add Poetry

اپنے ہی لوگوں پہ وار ہے

Poet: UA By: UA, Lahore

پھولوں میں خوشبو نہیں موسم بھی بے رنگ ہے
یہ کیسی بہار آئی تنہا بلبل تنہائی گل کے سنگ ہے

مجھ کو نظر آیا ہے جو اپنا سا کیوں لگنے لگا
میرا نہیں یہ روپ تو تیرا ہی کوئی رنگ ہے

پہنچے تیرے کوچے تلک تیرا نشاں پا نہ سکے
چلتے رہے آگے مگر گلیوں میں راستہ تنگ ہے

ایک ہم ہی تیرے حسن و جمال کے مداح نہیں
جس نے تجھے دیکھا تیرے حسن سے وہ دنگ ہے

تنہائیوں کی راہگزر پہ کوئی بھی تنہا نہیں
ہر موڑ پہ تو ساتھ ہے تیرا سایا سب کے سنگ ہے

جو طویل ہے خزاں کا موسم غم نہ کرو دوستو
یہ تو نوید ہے بہار کی ہر آن دل میں امنگ ہے

کیا خوش نوا منظر سماعت اور بصارت کے لئے
کس ساز کی آواز پے یہ کیسا جلترنگ ہے

اپنا تمدن کیا ہوا تن پہ لبادہ غیر کا
پہچانیے یہ کون ہے مسلم یا اہل فرنگ ہے

خود کو کیسے بچائیں گے دشمن سے کیا لڑ پائیں گے
اپنے ہی لوگوں پہ وار ہے اپنے ہی ملک میں جنگ ہے

Rate it:
Views: 334
10 Dec, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets