اچھا لگتا ہے
Poet: UA By: UA, Lahoreسپنوں میں کھو جانا مجھ کو اچھا لگتا ہے
خواپوں کو دہرانا مجھ کو اچھا لگتا ہے
چھوڑ کے دنیا کی محفل اک گوشے میں تنہا
بیٹھ کے خود سے باتیں کرنا اچھا لگتا ہے
چاند کا بادل کے پیچھے چھپنا کوئی خوب نہیں
پر چھپ کر پھر سے سامنے آنا اچھا لگتا ہے
جھوم جھوم کر بلبل کا شاخوں کے اوپر اٹھلانا
اٹھلا کر پھولوں کا دل بہلانا اچھا لگتا ہے
بادل برکھا اور شام و سحر کے منظر میں
چڑیوں کے گیتوں کا تانا بانا اچھا لگتا ہے
عظمی جن خوابوں میں تیرا جیون گزرا ہے
ان خوابوں کا سچ ہو جانا کیسا لگتا ہے
خواب اگر سچ ہو جائیں تو خواب نہیں رہتے
لیکن خوابوں کا سچ ہو جانا اچھا لگتا ہے
More General Poetry







