اڑتے ہوئے جگنو کو ستارا نہیں لکھا
میں نے کبھی دیوار پہ نعرا نہیں لکھا
اک بار جسے ذہن کے کاغذ سے مٹا دوں
وہ نام کبھی میں نے دوبارا نہیں لکھا
ہم لوگ جو دھرتی کے لئے قتل ہوئے تھے
کتبوں پہ بھی اب نام ہمارا نہیں لکھا
القاب مجھے اس نے بھی خط میں نہیں لکھے
میں نے بھی اسے جان سے پیارا نہیں لکھا