خود اپنے ہی پیروں پہ چل کے جانا ہے راستہ دشوار ہے سنبھل کے جانا ہے اس دنیا کے بارے میں میرا خیال یہ ہے اک آگ کا دریا ہے اور نکل کے جانا ہے