اک درد سا اٹھتا ہے میرے دل کے جہان میں
اک غم میں نے سنبھالا ہے اس دنیا میں
ان غموں کو شوق سے پالا نہیں میں نے
یہ شوق بچپن سے تھا دل کے ارمان سے
دل کو جلا نہ ڈالو ں میں کہیں ڈر لگتا ہے
اک شعلہ سا جو جلتا ہےموسم خزاں میں
ان غموں کو اکیلا کب تک چھپاؤں میں
مجھ کو مل ہی جائےوہ پیار کی زباں سے
یہ غم اب شاید جینے نہ دے اے پرنس
جو آگ ہے جل رہی میرے انگناں میں