اک شعر اس ادا سے تمھیں لکھنا ہوگا

Poet: بلبل سفیر)بختاور شہزادی) By: BAKHTAWAR SHEHZADI, GUJRAT

چاہی ہیں جدائیاں تو دے دیں گے تمہیں
بھلے ہی تم پہ سبھی وارنا ہوگا
بس اک خواہش ہے اسے وصیت سمجھو
عاجز قلم کو آنسوؤں میں بھگو کے تمھیں
جدائیوں کے صفحات پہ یوں لکھنا ہوگا
تیری چاہت تو ہے لوٹ کے نہ آنا مگر
وہی درد, ہجر کا مجھے بھی سہنا ہوگا
وہ درد جو راتوں کو میں سہا کرتا تھا
بس آشنا فقط اُس درد سے تجھے ہونا ہوگا
آنکھوں میں نمی, ہونٹوں پہ خوشی لے کے
بھری محفل چھوڑ کے تنہائیوں میں جانا ہوگا
کوئی پوچھے تو یہی بات کہنی ہوگی
روسکتی نہیں پر سبھی سہنا ہوگا
جس درد سے دعاؤں میں مانگا کرتے تھے تجھے
اُس درد سے اِسی دعا کو طلب کرنا ہوگا

Rate it:
Views: 637
17 Mar, 2020
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL