اک صحیفہ نیا اترا ہے سنا ہے لوگو
Poet: رضیہ فصیح احمد By: سہرش, Islamabadاک صحیفہ نیا اترا ہے سنا ہے لوگو
مارنا دوست کا بھی جس میں روا ہے لوگو
ہم نے جو کچھ نہ کیا اس کی سزا بھی پائی
اور وہ جو بھی کرے سب ہی روا ہے لوگو
ظلم کی حد ہے جہاں ختم وہاں پر وہ ہے
ڈھونڈ لو اس کو یہی اس کا پتا ہے لوگو
دل میں اک شعلۂ امید تھا سو سرد ہوا
چاند ماتھے کا مرے کب کا بجھا ہے لوگو
جس کو تم کہتے ہو خوش بخت سدا ہے مظلوم
جینا ہر دور میں عورت کا خطا ہے لوگو
دیکھیے زخم کا کیا حال ہوا ہے رضیہؔ
آج تو درد مرا حد سے سوا ہے لوگو
More Sad Poetry






