Add Poetry

ایسا مزاج ہو بھی گیا ہے زمانے کا

Poet: عبدالحفیظ اثر By: عبدالحفیظ اثر, Mumbai, India

ایسا مزاج ہو بھی گیا ہے زمانے کا
کوئی بھی سادہ لوح ہو اس کو پھنسانے کا

کوئی تلاش میں کبھی اپنے شکار کے
مل جائے کوئی تو چھری الٹی چلانے کا

ملتا نہیں خلوص سے کوئی زمانے میں
ہر دم نگاہ جیب پر کچھ تو بھنانے کا

ایسا رواج چل بھی گیا ہے ہی جھوٹ کا
اپنے مفاد کے لئے اٌلٔو بنانے کا

ڈر بھی خدا سے زیادہ ہے اپنے آقاؤں کا
ان پہ نظر جما کر خدا سے ہٹانے کا

وہ دور تھا کہ سب کو خدا کا ہی خوف تھا
اپنی نگاہ غیب پر ہر دم جمانے کا

ملتا کوئی کسی سے خدا کے ہی واسطے
خود غرضی سے ہمیشہ ہی خود کو بچانے کا

سچ کا رواج تھا ہر کوئی بچتا جھوٹ سے
حق کے لئے کسی کو نہ خاطر میں لانے کا

یہ آرزو ہے اثر کی حق کا ہو بول بالا
حق کے فروغ کے لئے کوشش بڑھانے کا

Rate it:
Views: 249
09 Oct, 2022
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets