ایسے دریا میں ڈوب کر اُبھرنا کیسا ؟

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

اس نے کر دیا جو آنے سے ہی انکار
ایسی محفل میں بیٹھنا سنورنا کیسا

بات ہی جب نہیں کرنی اس نے
پھر بات کا بنٌا اور بگڑنا کیسا

میں تو ڈوبا ہوں خود اس کے تصور میں
ایسے دریا میں ڈوب کر ، ابھرنا کیسا

ایک نکتہ پر جب آگئے ہیں سارے خیال
اب میری سوچ کا بکھرنا کیسا

محبت کے سمندر کا جو ہو گیا عادی
اب کسی بحر میں نعمان ،اترنا کیسا

Rate it:
Views: 553
13 Mar, 2019