Add Poetry

ایسے گھمبیر سے نسخے ہی کوئی تحریر کے رکھ دے

Poet: By: محمد ذیشان اقبال قیصرانی, Taunsa

ایسے گھمبیر سے نسخے ہی کوئی تحریر کے رکھ دے
جیسے شمشیر کے سینے پہ قلم تیر کے رکھ دے

لے دوست ی خنجر ھے میری کاٹ کے گردن
سامنے چوراھے پہ اسی تصویر کے رکھ دے

لوٹے جو کوئی بلبل عزت کسی گل کی
ھے فرض یہ مالی کا وہیں چیر کے رکھ دے

Rate it:
Views: 483
12 Nov, 2014
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets