ایسے گھمبیر سے نسخے ہی کوئی تحریر کے رکھ دے جیسے شمشیر کے سینے پہ قلم تیر کے رکھ دے لے دوست ی خنجر ھے میری کاٹ کے گردن سامنے چوراھے پہ اسی تصویر کے رکھ دے لوٹے جو کوئی بلبل عزت کسی گل کی ھے فرض یہ مالی کا وہیں چیر کے رکھ دے