صورتِ آدمی رحمان سے مِلا ہوتا
تو اگر آقائےِ جہان سے مِلا ہوتا
گوش با گوش بڑے شوق سے تُجھے سُنتا
تیرا لہجہ فقط قرآن سے مِلا ہوتا
ہر ایک گام بھلائی بکھیرتا تو بھی
تُجھے یہ وصف مہربان سے مِلا ہوتا
اپنے راہیں پہ ہرگز نہ بھروسہ کرتا
اے کاش سچے پاسبان سے مِلا ہوتا
ہاتھ میں ہوتا یداللہ تو کوئی بات ہوتی
قدِ گوہر بھی آسمان سے مِلا ہوتا
جاری ہے