ایک دفعہ وہ مجھے دل میں تو آنے دیتا
میں اسے شام نہیں دیتا زمانے دیتا
آپ کے غم پہ بہت کام کیا ہے میں نے
اب میں روتا ہوں تو آنسو نہیں آنے دیتا
وہ مجھے ایک سے پہلے نہیں سونے دیتی
میں اسے خواب سے جلدی نہیں جانے دیتا
رب کے آگے تو تر و تازہ گیا ہوتا میں
وقت کچھ دیر مجھے ٹیک لگانے دیتا
شعر کا رزق ان آنکھوں میں ہے لیکن مرے دوست
دل مجھے ہونٹ سے اوپر نہیں جانے دیتا
ہر حسیں لڑکی کو تسلیم کیا کرتا ہوں
کوئی مصرع نہیں میں گرنے گرانے دیتا