تجھے میں کیا سمجھتا ہوں؟
تو بلکل ہی غلط سمجھی
نہ تو ہے موم کی گڑیا
نہ ہی کوئی پھول نازک سا
تو وہ پھول ہے جس میں
خوشبواور پتیاں بھی
پہرے میں ہیں کانٹوں کے
یہ کانٹے جو سمجھے تو
محافظ ہیں تمہارے
مگر کچھ بھنورے بھی پھرتے ہیں
خوشبو تیری چرانے کو
نہ اتنی تاریک ہے دنیا
نہ ہے یہ محض روشن
یہ اک سکے کے دو پہلو
کبھی جو تم اچھالو تو
کبھی دیکھو تو اجالا
کبھی سمجھو تو تاریکی
یہ دنیا اک تماشہ ہے
ہم اس میں ہیں کٹھ پتلی
مگر کچھ مداری ہیں
جو اس سے شناسا ہیں