ایک یعی حسرت میرے جینے کے لیے کافی ہے تیرے دردکا ذخیرہ میرے سینے کے لیے کافی ہے تیری چاہت کا جام اگر مجھ کو میسر نہیں تو نہ سہی تیرے دکھ کا آنسو ہی میرے پینے کے لیے کافی ہے