اے امیر شہر
Poet: محمد اطہر طاہر By: Athar Tahir, Haroonabadاے امیر شہر
تیری آنکھوں میں یہ جو دولت کی چمک ہے
یہ یوں ہی نہیں چلی آئی ہے
بھوک سے کتنے ہی چراغ بجھے ہیں
تیرے مقہوروں کے
کتنے ہی مزدوروں کے
بدن ایندھن بنے ہیں
تب تیری جہنم نے ضیاء پائی ہے
تب تیری آنکھوں میں چمک آئی ہے
چہرے پر یہ جورونق ہے
پیرہن پر خوشبو جو نرالی ہے
مفلس کی لٹی سانسیں ہیں
مزدور کے لہو کی یہ لالی ہے
More General Poetry






