اے بِنتِ حوا مر کے بھی محفوظ کہاں ہے آج بھی تُو۔۔۔
Poet: zeest.sun By: zeest.sun, u a eجزبات ہوس بن جائیں تو 
 پھر کیا کیا ہونے لگتا ہے
 بازار مصر کا لگتا ہے
 حوا کی بیٹی بکتی ہے
 مجبوری میں وہ بیچاری
 کبھی ناچتی اور تھرکتی ہے
 جزبات ہوس بن جائیں تو
 معصوم کلی کو
 بوڑھے گدھ
 جنجھوڑتے ہیں بنھبھوڑتے ہیں
 تاراج ہی کرکے چھوڑتے ہیں
 آوارہ لڑکون کی ٹولی
 اور سہمی سمٹی
 تھر تھر کانپتی وہ لڑکی
 جسے مل کے 
 سب نے روند دیا
 پامال کیا
 اے بِنتِ حوا مر کے بھی
 محفوظ کہان ہے آج بھی تُو
 تیری لاش سے بھوکے گدھ اپنی
 تسکین ہوس کو دیتے ہیں
 تُو مر کے بھی محفوظ نہیں
 کیوں مر کے بھی ؐمحفوظ نہیں
 
  
More General Poetry






