اے دوست تیرا بہت احترام کرتے ہیں
یہ فرض پورا تو ہم صبح و شام کرتے ہیں
اگر ہے تجھ کو شکایت کہ کچھ کمی ہے ابھی
تو جھک کے اج تجھے ہم سلام کرتے ہیں
ترے خیالوں میں رہتے ہیں رات دن ہم تو
تصورات میں تجھ سے کلام کرتے ہیں
تجھے تو پہلے ہی دل دے چکے ہیں اے شاعر
یہ زندگی بھی ترے آج نام کرتے ہیں
ہر ایک لمحہ تجھے پیار کرتے رہتے ہیں
کچھ اور کام نہیں بس یہ کام کرتے ہیں
تمام رات انہیں یاد کرتے رہتے ہیں
ہم اپنی نیند یوں سارہ حرام کرتے ہیں
(اپنے ایک شاعر دوست کے نام جس کے خلوص اور رہنمائی
نے مجھے لکھنا سکھایا)