اے رحمت یزداں خطا کاروں پہ نظر کر
اک حادثے کے بعد نیا حادثہ کیونکر
تم کو شہ لولاک کی عظمت کا واسطہ
پیغمبروں کی ثروت و حرمت کا واسطہ
صدیق کی بے لوث محبت کا واسطہ
فاروق کی بے داغ عدالت کا واسطہ
عثمان کی پرسوز طبیعت کا واسطہ
حیدر کے علم و فقر و شجاعت کا واسطہ
بلال کی آواز کی نگہت کا واسطہ
بوذر کے عشق اویس کی الفت کا واسطہ
شہر نبی پہ برستی رحمت کا واسطہ
شبیر کی بارعب شہادت کا واسطہ
اپنے نبی کے راج دلاروں پہ رحم کر
اے رحمت یزداں خطاکاروں پہ رحم کر