اے روہنگیا کے باسیوں
اس امید پر مت رہنا
کہ آئے گا کوئی صلاح الدین
شمشیر لئے
اس امید پر مت رہنا
کے اٹھے گا کوئی
ہاتھ تمہارے حق کے لئے
تمہارے درد کا کوئی
درماں نہیں
تمہارے رستے زخموں کا
کوئی مرحم نہیں
تمہاری آہیں
عرش کو ہلا سکتی ہیں مگر
اس فانی دنیا کو نہیں
تم اس دین کے پیروکار ہو
جس میں اب وہ دم نہیں
کہ لرز اٹھیں دشمن کے دل
جس سے
ایسا کوئی جانباز اب بچا نہیں
دین پر پڑی
ریا کی دھول مٹی ایسی
کہ دفن ہو گئی اس میں
غیرت سب مسلماں کی