اے شانِ مسلمانی سنو
Poet: By: Shabir, karachiیوں ہماری زیست کا سودا نہ کر
عورتوں کو اس قدر رسوا نہ کر
ٹھیک ہے قانون مردوں کا ہے پر
ہم تو اک پردہ ہیں بے پردہ نہ کر
ہم کو عزت کا تحفط چاہئے
یوں سربازار تو داغا نہ کر
کیا ہمیں جینے کا اتنا حق نہیں؟
ظلم کرنا ہے تو پھر پیدا نہ کر
یہ شان مسلمانی؛ سنو
تم مسلمان ہو اگر ایسا نہ کر
سیکھ لو تہذیب اور انسانیت
وحشتوں کا اس قدر چرچا نہ کر
ہم سے بنتی ہے تمہاری زندگی
ہم کو بے در اور بے سایہ نہ کر
کب ختم ہو گی جہالت کی رسوم
آرزو اس بات کو سچا نہ کر
More General Poetry







