گھر ہے نہ وہ در و بام تیرے بغیر
رونق صبح ، نہ بزم شام تیرے بغیر
تیرے جانے کے بعد ، اے میری ماں
نہ رہا میرا وہ مقام تیرے بغیر
کون دیکھے ، کون سنے ، میری پکار
کسے خبر کیا ہے میرا انجام تیرے بغیر
جاتا ہوں ، لوٹ آتا ہوں خالی، گھر سے
نہ دعا ، نہ کوئی ، سلام تیرے بغیر
محسوس ہوتا ہے، بڑی شدت سے مجھے
کتنے ادھورے ہیں میرے کام تیرے بغیر
میری ماں گود میں اپنی چھپا لے مجھ کو
دنیا کی نظروں سے بچا لے مجھ کو