اے مرے خوابوں کے گلزار مرے پیارے وطن
تو کہ قدرت کا ہے شہکار مرے پیارے وطن
تیری آغوش میں بچپن نے جوانی پائی
میری دنیا میرے گھر بار مرے پیارے وطن
تیرے شہروں میں مجھے پیار کا پیغام ملا
تیری ہی نذر ہیں اشعار مرے پیارے وطن
تو نے بخشی ہیں مجھے علم و ہنر کی کرنیں
تو نے بخشے مجھے افکار مرے پیارے وطن
تو حسیں ہے کوئی تجھ سا بھی حسیں ہو گا کہاں
کون کر سکتا ہے انکار مرے پیارے وطن
رات دن میرے تصور میں بسے رہتے ہیں
تیرے دریا ، تیرے کہسار مرے پیارے وطن
کو بہ کو پھیلی ہوئی ہے تیرے پھولوں کی مہک
ہر طرف تیری ہے مہکار مرے پیارے وطن
بھول سکتا ہی نہیں کوئی بھی دیکھے جو انھیں
تیرے صحرا ، تیری انہار مرے پیارے وطن
میرے خوابوں کے جزیروں میں سدا رہتے ہیں
تیرے پنچھی تیرے اشجار مرے پیارے وطن
میں نے طوفانوں میں پائے ہیں بقا کے ساحل
اے مری نیا کے پتوار مرے پیارے وطن
تجھ پہ ہو جاؤں میں قربان مری حسرت ہے
ہو مرے جذبوں کا اظہار مرے پیارے وطن
کاش ہم سوچیں کہ دنیا کے لبوں پر ہوں کبھی
تیری عظمت کے بھی اذکار مرے پیارے وطن