اے ناداں دل
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaاے ناداں دل اب تو ہی زرا بتا دے کیا کیا دیکھائے گا تو
سنگ کیسی اور پے گرے اور خود پر کتنے زخم کھائے گا تو
روندنا چاہتا تھا پر پاؤں تلے آیا نہیں
پیچھا کروں گا تیرا میں سایہ کہاں تک جائے گا تو
تپتی ریت صحرا ہے اور لیے جلا لے مجھے
او سورچ آ جلا کتنا اور جلائے گا تو
قسمیں اٹھا اٹھا کے اعتبار دلا ہی دیا
پر قسم سے بتا کتنی اور قسمیں اٹھائے گا تو
بھٹک گیا ہوں راہ سے پر میں گمشدہ نہیں سن
اے ننھے سے جگنو میرے کیا راہ اب دیکھائے گا تو
More Sad Poetry






