بات گزر گئی

Poet: UA By: UA, Lahore

جس بات پہ رات گزر گئی
سمجھو وہ بات گزر گئی

جو سن کے ان سنی رہ گئی
اس پر وہ بات گزر گئی

اس بات کا تذکرہ بے معنی
نہ سنی گئی اور گزر گئی

اس بات کو اب نہ دوہراؤ
جو رد ہوتے ہی گزر گئی

عظمٰی یہ بات سجھ بھی لو
سنگ شب کے بات گزر گئی

Rate it:
Views: 765
19 Dec, 2010