بارشوں کے برسنے سے
کچےگھروں کی خوشبوئیں لوٹ آتی ہیں
ھاتھوں کی دستک سے
سناٹے ٹوٹ جاتے ہیں
لبوں کی جنبش سے
پھول کھل جاتے ہیں
راستوں کی بے خبری سے
منزلیں چھوٹ جاتی ہیں
اکثر دوستوں کی محفل سے
دوشمنیاں رنگ لاتی ہیں
لفضوں کی مالا سے
احساس جڑ جاتے ہیں
رشتوں کی بے جا چاہت سے
دل ٹوٹ جاتے ہیں
حبس اور گھٹن سے
محل بھی ٹوٹ جاتے ہیں