بارشوں کے برسنے سے

Poet: saiyaan_sham By: saiyaan_sham, rawalpindi

بارشوں کے برسنے سے
کچےگھروں کی خوشبوئیں لوٹ آتی ہیں

ھاتھوں کی دستک سے
سناٹے ٹوٹ جاتے ہیں

لبوں کی جنبش سے
پھول کھل جاتے ہیں

راستوں کی بے خبری سے
منزلیں چھوٹ جاتی ہیں

اکثر دوستوں کی محفل سے
دوشمنیاں رنگ لاتی ہیں

لفضوں کی مالا سے
احساس جڑ جاتے ہیں

رشتوں کی بے جا چاہت سے
دل ٹوٹ جاتے ہیں

حبس اور گھٹن سے
محل بھی ٹوٹ جاتے ہیں

Rate it:
Views: 509
19 Jun, 2013