Add Poetry

بارش ہوئی ہے آئے تو کیسے مجھے یقیں

Poet: Dr.Zahid Sheikh By: Dr.Zahid Sheikh, Lahore Pakistan

بارش ہوئی ہے آئے تو کیسے مجھے یقیں
جیسی تھی اب بھی ویسی ہے پیاسی مری زمیں

کہتے ہو تم کہ ہنسنے لگے گل بہار میں
لیکن فضا چمن کی ہے اب بھی وہی حزیں

سجدوں کا مجھ کو چاہے ملے نہ کوئی صلہ
تیرے ہی سامنے میں جھکاؤں گا یہ جبیں

ہر شخص دے رہا ہے کھلا اور چھپا فریب
کس کا یقین کیجیے ، کس کو کہیں امیں

باطل کے سامنے نہ جھکو ، حق کا ساتھ دو
سچائیوں سے پیار کرو تم پہ آفریں

آئے ہو مال لے کے خریدو گے کیا مجھے
بک جاؤں میں مفاد کی خاطر نہیں نہیں

میرے نبی سا آیا نہ آئے گا اب کوئی
صورت بھی تھی حسین اور سیرت بھی تھی حسیں
(صلی اللہ علیہ و سلم)

Rate it:
Views: 739
09 Dec, 2013
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets