Add Poetry

بارود پھٹا دکانوں میں

Poet: ZIA ULLAH TAHIR By: ZIA ULLAH TAHIR, ISLAMABAD.

بارود پھٹا دکانوں میں
لگی آگ مکانوں میں

بیٹھیں وہ تماشہ دیکھیں
خاموشی سے ایوانوں میں

فرق کیا رہ گیا
حیوانوں میں انسانوں میں

بھرا سارا خون ہے میرا
ان کے سب پیمانوں میں

محنت میری رات تھی رقصاں
ان کے مئے خانوں میں

اندر اندر پکتا لاوہ
دیکھا کچھ طوفانوں میں

کر لو کچھ وقت سحری
مشورے تھے آسمانوں میں

بجھنے لگے ہیں چراغ
رکھے ہوئے روشندانوں میں

ہو گیا گم ، مدت سے
رنگ جو تھا اذانوں میں

کسے خبر ، کیا ہوتا ہے
ان کالے تہہ خانوں میں

دیکھو کون ، ہو کامیاب
آج کے امتحانوں میں

بس طاہر ، چپ ہو جا
اثر نہ رہا زبانوں میں

Rate it:
Views: 298
30 May, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets