بارہا مجھ سے میرے دل نے یہ سوال کیا
تجھے پتہ ہے کس نے میرا برا حال کیا۔۔؟
میں بےخبر تھی دل کی اس شکایت سے
نظر کی شوخیوں نے دل کو پرملال کیا
نگاہ کی بےباکیوں سے دل رہا مضطر
نگاہوں کی خطا نے کیسا یہ وبال کیا
معصوم دل ہوا ہے مبتلائے رنج و الم
نگاہِ بے پروا نے جینا یوں محال کیا
نظر نے جلوہ محبوب کو دل میں اتار کے
شوق کی اذیتوں سے دل کو مالا مال کیا
بارہا مجھ سے میرے دل نے یہ سوال کیا
تجھے پتہ ہے کس نے میرا برا حال کیا۔۔؟