باغ کے نطارے

Poet: Bakhtiar Nasir By: Bakhtiar Nasir, Lahore

پھولوں کی باغ میں ہے ہر سمت حکمرانی
کہیں موتیا کھلا ہے٬ کہیں رات کی ہے رانی

لہرا رہے ہیں پودے گلشن مہک رہا ہے
گل گا رہے ہیں نغمے٬ غنچہ لہک رہا ہے

کوئل کی کوک یارو لگتی ہے کیا سہانی
اس کوک میں چھپی گلشن کی سب کہانی

ہے بلبلوں کا شاخوں کی اوٹ میں بسیرا
آ کر گلہریوں نے ڈالا یہاں ہے ڈیرا

یہ باغ کے نظارے ناصر ہیں بھائے ہم کو
اللہ نے ہیں منظر کیا کیا دکھائے ہم کو

Rate it:
Views: 567
13 Apr, 2009