وہ جو مہرباں میرے ساتھ تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
وہ جو مجھ پہ کرم کا ہاتھ تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
میری کیا خوشی میرا درد کیا کہوں اب بھلا میں قرب کیا
جسے کہتا سب جذبات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
میری دیر میرے سویر میں میری صبح میرے اندھیر میں
وہ جو جاگتا ہر رات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
جسے فکر تھی میری ہر گھڑی جسے خیال تھا میرا ہر پہر
وہ جو رکھتا سب خیالات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
اس بےبسی کے دیار میں غم زندگی کے ہسار میں
وہ جو میرے احساسات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
وہ جو میرا سایہ صبح بھی تھا اور راتیں جس سے تھی چاندنی
جسے خیال میرا شبو رات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں
میں تو منزلوں کی تلاش میں راہوں پہ ہوں آ کر کھڑا
پر جو میری شروعات تھا وہ نہیں رہا اب کیا کروں