دھیرے دھیرے قریب آنے لگے
ہم یہ سمجھے کہ دَور جانے لگے
سب ہی آزاد پِھرتے ہیں
آپس میں لڑتے بِھڑتے ہیں
لڑکیاں نادان ہوتی ہیں
محبت کے انجامسے انجان ہوتی ہیں
وقت کا یہ کہنا ہے
اب مِل جَل کے رہنا ہے
محبت کا محل کیسے کھڑا ہو
کھڑا تو ہو بھلے ہی نہ بڑا ہو
کس سے پوچھیں کہ
دل سے پوچھیں گے
مجھے سب سے محبت ہے
میری بس ایسی عادت ہے
ایک چہرہ صاف نظر آتا ہے
اور وہ چہرہ نظر کو بھاتا ہے