با ادب با عنوان : پھر سے

Poet: UA By: UA, Lahore

دھیرے دھیرے قریب آنے لگے
ہم یہ سمجھے کہ دَور جانے لگے

سب ہی آزاد پِھرتے ہیں
آپس میں لڑتے بِھڑتے ہیں

لڑکیاں نادان ہوتی ہیں
محبت کے انجامسے انجان ہوتی ہیں

وقت کا یہ کہنا ہے
اب مِل جَل کے رہنا ہے

محبت کا محل کیسے کھڑا ہو
کھڑا تو ہو بھلے ہی نہ بڑا ہو


کس سے پوچھیں کہ
دل سے پوچھیں گے

مجھے سب سے محبت ہے
میری بس ایسی عادت ہے

ایک چہرہ صاف نظر آتا ہے
اور وہ چہرہ نظر کو بھاتا ہے

Rate it:
Views: 372
04 Sep, 2012