Add Poetry

بتا نکہت گل بھی ہمیں کبھی یاد کیا کرتے ہیں

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

بتا نکہت گل بھی ہمیں کبھی یاد کیا کرتے ہیں
ہم تو قفس میں رہے کے بھی ان سے ملنے کی دعا کرتے ہیں

اے صبا تیرا بھلا ہو اب کچھ تو بتا دے
کیا وہ بھی میرے انتظار میں رہا بھلا کرتے ہیں

کاش کوئی جا کے انہیں اتنا بتا دے
دن رات ان کے پیار میں ہم کتنا جلا کرتے ہیں

وہ زمانہ اور تھا جو کرتے تھے ہم ہنگامہ برپا
مدتیں ہوئیں ہم اب چب چاپ رہا کرتے ہیں

اس کی ہر بات پر ہے جاں نثار میری
پھول تو پھول ہم تو کانٹوں سے بھی وفا کرتے ہیں

فرصت دن میں تو نہیں پر خواب میں کہاں چھوڑا
ہم تو ہے ہی اسے مگر وہ بھی ملنے کا بہانہ کرتے ہیں

عشق آتش نے کیا ہے یہ اپنا اب حال
رات بھر شمع کی مانند ہم جلا کرتے ہیں

اس جہاں میں کون ہو گا ہم جیسا دوست
ستم سہہ کر بھی اس کا اچھا کہہ کرتے ہیں

جاتے نہیں ہیں ارشد چمن میں کچھ مجبوری ہے اپنی
قسم سے ہر روز انتظار پر صبا کا کیا کرتے ہیں

Rate it:
Views: 450
12 Aug, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets