Add Poetry

بتوں کے شہر میں

Poet: Bilal Murad Warsi By: Bilal Murad Warsi, Karachi

بتوں کے شہر میں کافر ہی کہلائے گا
کیا گواہی کیلئے خدا کو اپنے ساتھ لائے گا

مقتل کو سجانے کا دستور یہاں نرالا ہے
جس نے روشنی دکھائی وہ ہی مارا جائے گا

گھر بسانے کیلئے قیمت چکانی پڑتی ہے
پہلوٹی کے بچے کی بھینٹ کون چڑھوائے گا

تہمتیں لگانا ان کا محبوب مشغلہ ٹہرا
بیٹیوں کو کیا وہ اب زندہ دفنائے گا

خاک تک راکھ ہوگئے ہے یہاں کی
بارش بھی کہتے ہیں وہ آگ کی برسائے گا

بے حسوں نہ گنواؤ خوبیاں ملعونوں کی
یذید تو شاطم اور مردود ہی کہلائے گا

سوچتا ہوں نہ پڑھیں اس کو کمزور دل کے لوگ
سب مجھ کو ٹوکیں گے اب کیا رلائے گا

بغاوت کیلئے میں نے آواز اٹھائی ہے بلال
علم اٹھائے شہر سارا میرے ساتھ آئے گا

Rate it:
Views: 380
26 Jan, 2011
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets