Add Poetry

بد گمانی کا یہ موسم بے یقینی کی فضا

Poet: Wamiq Kakakhel By: Wamiq Kakakhel, Rawalpindi

بد گمانی کا یہ موسم بے یقینی کی فضا
تنہا تنہا آدمی اور بھیڑ سے دم گھٹ رہا

میری آنکھوں میں سمندر سا بسا رہتا جو تھا
ساتھ اپنے ریت کے سارے گھروندے لے گیا

نرگسیت کا لق و دق صحرا ہر اک رہنما
خود پرستی اور قید ذات کا مارا ہوا

بزدلی کو خوبصورت نام دے کر ضبط کا
گنگ ہے سارا شہر کس خوف میں ہے مبتلا

شیشے کی تحریر سے نظریں چراتے ہیں سبھی
آگہی کا آئینہ بھی ایسا پتھر بن گیا

میں ہوا کی نبض پر رکھتا کہاں تک انگلیاں
ایک لمحہ چوکا اور طوفاں اڑا کر لے گیا

موت کے سائے ہیں رقصاں وامق ان دیواروں پر
سچ کے پیغمبر نے جن پر نام اپنا لکھ دیا

Rate it:
Views: 730
09 May, 2010
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets