براجمان اقتدار پر ، رہزن پایا
کیسا رہنے کو ہم نے ، چمن پایا
لفظ غدار سنا جس کے بارے میں
اکثر انہیں کو محبِ وطن پایا
فتوے کفر کے جس پر لگے اسے
ولیِ کامل و مردِ مومن پایا
آگ جس سے گھر کو لگی
وہی چراغ زینتِ انجمن پایا
بیچ کر اپنوں نے بدلے میں
دھن پایا ، بدن پایا
بنیاد تھی جس پر عمارت کی
ان جڑوں میں لگا ، گھن پایا
جس جس نے لہو سے آبیاری کی
چمن بنتے ہی اس نے ، کفن پایا
نہ کچھ کہا گیا نہ کیا گیا
کیسا ہم نے دست و ، دہن پایا
وہ منکرِ دیں کہ جس نے
صفِ پاسباں میں آکر ، امن پایا
جو ہوتا ہے یہی منصوبہِ ثانی تھا
نہ چاہ کر بھی گر ، وطن بن پایا
غداری و کفر کے کھیل میں سچ اخلاق
نہ میں کہہ پایا نہ تو ، سن پایا