بسات یار مے اقبال میر فراز

Poet: سید hammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, faisalabad

بسات یار مے یہ سفر خوب رہا
کچھ دیر رہا مجھ مے مگر خوب رہا

چار دن کی زندگی بانٹ دی عاشقی مے
شاعری مے تو ظفر. خوب رہا

اس شعلہ بیانی سے تو داغ بھی رہ نہ سکے
لفظوں کی بندش مے جگر خوب رہا

کیا اقبال نے یورپ کے کلیساؤں کو چاک
شکوہ بھی خدا سے ارباب نظر خوب رہا

رہا حقایات کی صورت مے فیض و فراض کے آنگھن مے
گلشن میر و غالب مے بھی بسر خوب رہا

بھر دیا تنز کو آداب سخن مے رضا
شاعری کی زمیں میں ساغر کا اثر خوب رہا

Rate it:
Views: 408
26 Jun, 2016